Saturday, September 26, 2009

رام پرشاد کی شادی

رام پرشاد کا باپ تھا تو بس ایک پنواڑی مگر اپنے اکلوتے بیٹے کی شادی بڑی شان سے کی ابھی بمشکل بیٹے کی مونچھیں ہی بھیگی تھیں کہ بڑے چاءو سے اسکی شادی رچا ئ ۔اس کے گھر سے ھمارے گھر تک پںگت بیٹھی اور جیسا کہ ہندوءوں میں رواج تھا مختلف کھانے پرسے گےء کیلے کے پیڑوں کے بڑے بڑے پتّے رکھےّ جن پر کھانا پرسا گیا۔ ہم تو اس وقت بہت چھوٹے تھے دور سے سارا تماشا دیکھا۔ کچھ آتش بازی بھی تھی اور ڈھول ڈھمکّابھی
اب یہ ہے کہ کوئ خاص بات تو نھیں تھی لیکن جب شادی کے تیسرے دن دلھن گھر چلی گئ تو سارے محلّے میں سرگوشیاں شروع ہو گئں کہ کیا بات ھوئ اس وقت تو ہمیں معلوم نہیں ہوءا بعد میں جب ھم بڑے ہوے تو پتا چلا اللہ نے رام پرشاد کو جسم تو مردانہ عطا کیا تھا مگر اس کے اندر زنانہ ذہن اور غالبا" اندرونی ساخت میں کچھ زنانہ عضو بھی ھوںگے جن کے بارے میں ہم صرف اتنا ھی لکھنے پر اکتفا کرتے ھین کیوںکہ رام پرشاد اس کے بعد ھمارے گھر کے باقاعدہ ایک اہم فرد بنے مسلمان ہوکر ساری زیندگی نماز روزوں میں گزاری اور اپنا نام خود شمشاد تجویز کیا تھا اللہ انھیں غریق رحمت کرے ھمارے اندازے کے مطابق وہ جنتّی آدمی تھے

Thursday, September 24, 2009

ٹرو

یہ درست ھے کہ در اصل ٹرو گزرے ہوءے کءی دن جا چکے ہیں مگر آپ جانتے ہیں کہ عید کا وقت پارٹیوں میں لگ جاتا ہے اس لءے اتنی دیر ہو گیء
ٹرو کا لفظ جانے کہاں سے آیا لیکن انگلینڈ میں جب میں "باکسنگ ڈے" مناتے دیکہتا تھا تو ٹرو یاد آتا تھا
عیدالفطر کو میٹھی عید کھاجاتا ھےاور سوءیوں کے بغیر عیدالفطر نہیں بنتی مغرب میں عید مختلف ہو جاتی ہے کیوںکہ یہاں تمام دنیا کے اور قسم قسم کے مسلمان بستے ھیں رنگارنگ اور بھاںت بھاںت کے کپڑوں میں ملبوس افریقی امریکی یورپی پاکستانی ھندوستانی بنگلا دیشی چینی جاپانی اور نا معلوم کہاں کہاں کے مسلمان دیکھ کے طبیعت بہت ھشاش ھو جاتی ھےمجھے یاد ھے میری پاکستان سے باھر پہلی عیدکی نماز میں نے"ووکنگ" میں پڑی تھی "
ایسا لگتا تھا کہ حج پہ ھوں مختلف ممالک کے مسلمانوں کو پھلی بار دیکھا تھا۔ حج اور ایسی عیدیں اب کِیء بار دیکھ چکا ھوں لیکن وہ عظیم مقصد جس کو ھم مسلمان بھلا بیٹھے ھیں اور جس کی تعلیم ھمیں ان اجتماعی عبادات میں دی جاتی ھے وہ یکسر مفقود ہے کاش کہ مسلمان اسی طرح اکٹھے ہوتے اور
وہ "بنیان مرصوص" ----سورہ صف---- بنا دیتے تو ھمیں آج یہ ذلتیں اور غلامیاں نا ملتیں
بقول علامہ اقبال مرحوم
کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مسلمان بھی ایک
ھر ملک ھر مقام ھر جگہ مسلمانوں کے آپس میں جھگڑے ھیں اور مسلمان ھی ایک دوسرے کو قتل کرتے جا رھے ھین ابھی بلیک واٹر کراچی والوں کے متعلق پڑھا تو حیران رھ گیا کہ ان لوگوں کے کیسے عزاءم ھیں وہی لوگ جنہوں نے پاکستان بنوایا تھا اب انھیں کے ھاتھون اس ملک کی تباہی آ رہی ھے اللہ رحم کرے

Monday, September 14, 2009

افتتاحیہ

آج سوچا کہ اللہ کا نام لے کر شروع کر ہی دوں
اس بلاگ میں اپنی کہانی بھی ہوگی اور مزید اپنے ان خیالات و احساسات کا اظہار بہی جن کو ایک عرصہ سے ذہن کے نامعلوم گوشوں میں چھپاءے اب تک بیٹھا رہا ہوں
اول یہ کہ میرا تعرف وہی ھے جو "ساگری کا ھے صرف بی اس سی کا اضافہ کیا ھے کہ یھی دونوں
نام میرے ھیں
ساگری انگریزی میں لکھا ہوا عجیب سا تاثر پیدا کر رھا تھا اب آسانی سے سمجھا جا سکتا ھے کہ شہر ساگر سے تعلق رکھتا ہوں اور بی ایس سی میرے ان دوستوں کا دیا ہوا خطاب ہے جو میرے ھم جماعت احباب نے عطا کیا تھا کہ اپنے گروپ میں --یعنی میڈیکل کالج کے --- میں اکیلا بی ایس سی تھا اور کوءی ایسی خصوصیت نھیں ھے