Sunday, September 2, 2012

پرانی تہذیب ابھی زندہ ہے

 میں ایک عزیز کے ہاں گیا بہت عرصہ کے بعد ملاقات ہو رہی تھی بلکہ جن سے میتی جان پہچان تھی اور جن کے ساتھ میں بچپن میں کھیلا تھا وہ اللہ کو پیارے ہو چکے تھے ان کی بیگم اور بچے جنھوں نے میرا نام ہی سن رکھا تحھا ان سے ملاقات ہوئ۔ بھابی اور بچوں کے لئے میں کچھ لیکر گیا تھا۔
 ملنے والے آ رہے تھے میرا نام سن کر سب کو خیال تھا
 ایک ملنے والے میرے ساتھ بیٹھے تھے یکایک اٹھ کھڑے ہوئے اور مجھے کہا کھڑے ہو جائیے تو میں کھڑا ہو گیا سوچ رہا تھا یہ بڑا عجیب سوال تھا پھر انھوں نے ایک فیتہ نکالا اور میرا ناپ لینا شروع کر دیا-
 اب یہ ہے کہ پرانے زمانے میں یہ طریقہ تھا کہ جوڑا سینے کے لئیے درزی گھر پر بھی بلوا لیتے تھے آجکل ایسا بھلا کہاں ہوتا ہے لوگ سلے سلائے جوڑے دیتے ہیں میں اس کو پہن کر خوش ہوتا ہوں یہ مجھے نہ صرف اپنے بچپن کے ساتھی کی یاد دلاتا ہے بلکہ اس پرانے تہذیب و تمدّن کا مزا بھی یاد کراتا ہے

Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/