یکے بعد دیگرے ہمارے ساتھ یوں ہوتا آرہا ہے:
آخری عشرہ رمضان شریف کا ہم ٹھیک ٹھاک روزے رکھتے آرہے تھے اور ٰعائشہ بیٹی مع موسےا اور زید پہنچے ہیں لیکن میرے ڈاکٹر نے بتایا کہ میرا دل غلط حرکتوں پہ آ گیا ہے اور اس کے لئے مجھے ایک برقی 'رفتارکنندہ' لگانا پڑیگا - یعنی ایک 'پیس-میکر' اب حالات مجبور کر رہے تھے کہ جلد از جلد لگوا لیا جائے تو روزوں میں ہی یہ کام ہو گیا
اس کے بعد مجھے دو ہفتے تک ڈرائیونگ کی اجازت نہیں تھی خیر کوئی بات نہیں میری گاڑی عائشہ کی اور ثروت کی سب ٹھیک تھین اور چلانے والے میرے علاوہ دو لوگ موجود تھے پھر یہ ہوا کہ عائشہ بچوں کو لیکر فےایٹول شفق سے ملنے گئی اتفاْق سے میدی گاڑی لے گئی تھی جو ٹھیک تھی واپس گھر پہنچنے سے پہلے والمارٹ گئی کچھ لینے اور اتفاق سے ایک ٹائر کو کچھ ہو گیا اور اسے گھر سے کچھ ہی دور رکنا پڑا۔ ٹرپل اے کو فون کیا کہ وہ مدد کر دیں مگر ان کے انتظار میں ہی تھے کہ ایک فائر برگیڈ والا ٹرک وہاں سے گزرا انھوں نے ٹائر نکال کے 'فالتو' ٹائر لگا دیا مگر اس میں بھی پوری ہوا نہیں تھی تو آہستہ آہستہ چلاتی ہوئی عائشہ ٹرک کے پیچھے پیچھے ان کے ہاں گئی اور ہوا بھروا کر گھر آگئی بچوں کو ایک ایک فائر برگیڈ والوں کا ہیٹ مل گیا یہ انتیسویں روزے والی رات ہوگئی تھی تو ہم مسجد بھی جا سکے کہ اس رات 'ختم القرآن' تھا۔ مجھے تکیف تھی اس لئے پہلے ہی گھر آ جانا پڑا
آخری روزہ تھا تو عثمان کو لینے میں ٰعائشہ اور موسےا گئے ڈرھم بس کے اڈّے پہ پتا چلا بس ایک گھنٹہ لیٹ ہے خیر ایک رسٹورانٹ مین کچھ کھا کر وقت گزارا اور خیر سے گھر آئے نمازیں وغیرہ پڑھ کے سو گئے عید کی تیاری تھی
جو ٹھیک ٹھاک گزر گئی کہیں ملنے نہیں جانا تھا - دوسرے روز بچے میریلینڈ چلے گئے اب ہمارے پاس ڈیڑھ گاڑی رہ گئی ثروت نے اپنی گاڑی پہ سامان رکھا اور غریبوں کو کھانا دینے کا جو پروگرام تھا س کے لئے چلی گئی دوسرے لوگ اس کی مدد کر رہے تھے کوئی پرابلم نہپیں تھا مگر مسجد میں گاڑی کھڑی کی اور گھر واپس آنے کو سٹارت کرنے لگی تو گاڑی صاف انکار کر گئی شاید بیٹری ختم ہو گئی تھی بارش اور طوفان تھا اور اسے سردرد بھی تھا تو گاڑی وہیں سیکیورٹی کو کہ کے چھوڑ دی اور گھر آگئی دوسرے روز ثروت کی گاڑی کا پرابلم حل کرنا تھا
اب ثروت نے فون کرنے شروع کئے ٹرپل اے ٹیوٹا اور طہور صاحب کے ساتھ گفتگو رہی پتہ چلا کہ بیٹری ٹھیک ہو جائے گی مگر اس کا 'آلٹرنیٹر' خراب ہے اس کو بدلوانا پڑے گا
اب قصّہ مختصر یہ کہ دو روز میری 'نصف ' گاڑی سے ہی وقت گزرا اور جھنجھلاہٹ الگ پھر ڈنٹسٹ کی کال جس کی اپوئنٹ منٹ تبدیل کرانی پڑی وغیرہ اب ختم کر رہا ہوں شاید یہ آخری مشکل ہو
میری ڈاکٹر سونی کی اپوئنٹمنٹ آ گئی اب کل وہاں جانا ہے
آگے اللہ مالک ہے
مزید
مشکلیں اکیلی نہین آتیں
مختصرا" یوں ہے کہ ہم ایک ہفتے کے لئے 'کیریبیئن گئے وہاں
مجھے زکام اور کھاںسی لگی رہی دھوپ اور گرمی الگ تنگ کرتی تھی
خوامخواہ میں ا میری ہمسفر بھی تکلیف میں رہیں
بس یوں سمجھ لیں اللہ کا شکر ادا کرتے واپس آ گئے
کہا جاتا ہے کہ جیسے 'ستارا گردش میں ہے' یہ اگر ایمان کو بغیر چیلنج کئے کہا جائے تو ایسا لگ رہا ہے
اللہ آپ کا بھلا کرے اللہ سب کو خیریت سے رکھے-آمین
Please visit my English blog at Saugoree
آخری عشرہ رمضان شریف کا ہم ٹھیک ٹھاک روزے رکھتے آرہے تھے اور ٰعائشہ بیٹی مع موسےا اور زید پہنچے ہیں لیکن میرے ڈاکٹر نے بتایا کہ میرا دل غلط حرکتوں پہ آ گیا ہے اور اس کے لئے مجھے ایک برقی 'رفتارکنندہ' لگانا پڑیگا - یعنی ایک 'پیس-میکر' اب حالات مجبور کر رہے تھے کہ جلد از جلد لگوا لیا جائے تو روزوں میں ہی یہ کام ہو گیا
اس کے بعد مجھے دو ہفتے تک ڈرائیونگ کی اجازت نہیں تھی خیر کوئی بات نہیں میری گاڑی عائشہ کی اور ثروت کی سب ٹھیک تھین اور چلانے والے میرے علاوہ دو لوگ موجود تھے پھر یہ ہوا کہ عائشہ بچوں کو لیکر فےایٹول شفق سے ملنے گئی اتفاْق سے میدی گاڑی لے گئی تھی جو ٹھیک تھی واپس گھر پہنچنے سے پہلے والمارٹ گئی کچھ لینے اور اتفاق سے ایک ٹائر کو کچھ ہو گیا اور اسے گھر سے کچھ ہی دور رکنا پڑا۔ ٹرپل اے کو فون کیا کہ وہ مدد کر دیں مگر ان کے انتظار میں ہی تھے کہ ایک فائر برگیڈ والا ٹرک وہاں سے گزرا انھوں نے ٹائر نکال کے 'فالتو' ٹائر لگا دیا مگر اس میں بھی پوری ہوا نہیں تھی تو آہستہ آہستہ چلاتی ہوئی عائشہ ٹرک کے پیچھے پیچھے ان کے ہاں گئی اور ہوا بھروا کر گھر آگئی بچوں کو ایک ایک فائر برگیڈ والوں کا ہیٹ مل گیا یہ انتیسویں روزے والی رات ہوگئی تھی تو ہم مسجد بھی جا سکے کہ اس رات 'ختم القرآن' تھا۔ مجھے تکیف تھی اس لئے پہلے ہی گھر آ جانا پڑا
آخری روزہ تھا تو عثمان کو لینے میں ٰعائشہ اور موسےا گئے ڈرھم بس کے اڈّے پہ پتا چلا بس ایک گھنٹہ لیٹ ہے خیر ایک رسٹورانٹ مین کچھ کھا کر وقت گزارا اور خیر سے گھر آئے نمازیں وغیرہ پڑھ کے سو گئے عید کی تیاری تھی
جو ٹھیک ٹھاک گزر گئی کہیں ملنے نہیں جانا تھا - دوسرے روز بچے میریلینڈ چلے گئے اب ہمارے پاس ڈیڑھ گاڑی رہ گئی ثروت نے اپنی گاڑی پہ سامان رکھا اور غریبوں کو کھانا دینے کا جو پروگرام تھا س کے لئے چلی گئی دوسرے لوگ اس کی مدد کر رہے تھے کوئی پرابلم نہپیں تھا مگر مسجد میں گاڑی کھڑی کی اور گھر واپس آنے کو سٹارت کرنے لگی تو گاڑی صاف انکار کر گئی شاید بیٹری ختم ہو گئی تھی بارش اور طوفان تھا اور اسے سردرد بھی تھا تو گاڑی وہیں سیکیورٹی کو کہ کے چھوڑ دی اور گھر آگئی دوسرے روز ثروت کی گاڑی کا پرابلم حل کرنا تھا
اب ثروت نے فون کرنے شروع کئے ٹرپل اے ٹیوٹا اور طہور صاحب کے ساتھ گفتگو رہی پتہ چلا کہ بیٹری ٹھیک ہو جائے گی مگر اس کا 'آلٹرنیٹر' خراب ہے اس کو بدلوانا پڑے گا
اب قصّہ مختصر یہ کہ دو روز میری 'نصف ' گاڑی سے ہی وقت گزرا اور جھنجھلاہٹ الگ پھر ڈنٹسٹ کی کال جس کی اپوئنٹ منٹ تبدیل کرانی پڑی وغیرہ اب ختم کر رہا ہوں شاید یہ آخری مشکل ہو
میری ڈاکٹر سونی کی اپوئنٹمنٹ آ گئی اب کل وہاں جانا ہے
آگے اللہ مالک ہے
مزید
مشکلیں اکیلی نہین آتیں
مختصرا" یوں ہے کہ ہم ایک ہفتے کے لئے 'کیریبیئن گئے وہاں
مجھے زکام اور کھاںسی لگی رہی دھوپ اور گرمی الگ تنگ کرتی تھی
خوامخواہ میں ا میری ہمسفر بھی تکلیف میں رہیں
بس یوں سمجھ لیں اللہ کا شکر ادا کرتے واپس آ گئے
کہا جاتا ہے کہ جیسے 'ستارا گردش میں ہے' یہ اگر ایمان کو بغیر چیلنج کئے کہا جائے تو ایسا لگ رہا ہے
اللہ آپ کا بھلا کرے اللہ سب کو خیریت سے رکھے-آمین
Please visit my English blog at Saugoree