Monday, October 26, 2015

محترمہ کملا داس/ ثریّا مرحومہ

ایک نہایت مشہور و معروف ملیالم اور انگریزی کی شاعرہ تھیں اللہ انہیں جنت میں اعلےا مقام عطا فرمائے
 آپ پیںسٹھ برس کی عمر میں ہندو مذھب چھوڑ کر دائرہ اسلام میں داخل ہوئیں اور پچھتر برس کی عمر میں اللہ کو پیاری ہو گئیں
 اس پختہ اور عمر میں شائد ہی کوئ ایسی تبدیلی کا استقبال  کرتا ہے ہمیں کچھ اور معلوم نہیں کیسے اور کیوںکر آپ نے اسلام قبول فرمایا
 ہم جاننا چاہیں گے

ہمیں یہ حالات معلوم ہوئے ہیں
 آپ نے اپنی زندگی میں علاوہ دوسرے اچھے نیکی کے کاموں کے ایک یہ بھی کیا کہ دو مسلمان بچّوں کو اپنایا اور ان کی تعلیم و تربیت کا ذمّہ اٹھایا وہ پڑھ لکھ کے اچھے انسان بنیں۔ آپ کہتی ہیں کہ مذحب اسلام کی ہمیشہ ان کے دل میں عزّت تھی اور ان بچوں کو دیکھ کر انھین مزید اسلام  کی برتری کا احسا ہوا اور انھوں نے اس کا مزید مطالعہ کیا حتےا کہ ان کے دل میں اسلام کی محبت جاگزیں ہو گئ جب آپ ساٹھ برس کی عمر کو پہنچیں تو اسلام باقاعدہ قبول کرنے کا خیال دل میں سما گیا  اور آخر سڑسٹھ برس یعنی مزید سات سال بعد آپ نے اعلانیہ اسلام قبول کرلیا
 ہندو لوگ اس کے خلاف ہوئے اور کچھ دھمکیاں بھی دی گئیں مگر آپ جواںمردی سے اپنے فیصلہ پر قائم رہیں آپ کے دوسرے ہندو بچے اور آپ کے خاوند نے آپ کے فیصلہ سے نہ صرف اتفاق کیا بلکہ خوشی دکھائ کہ آپ نے اپنی خوشی حاصل کی ہے اور اسی طرح آپ کے غیر مسلم مدّاحوں نے آپ کی تعریفیں کیں مڈل ایست کے کئ مملاک نے آپ کو دعوت دی اور آپ نے کچھ قبول بھی کیں
 
                  اللہ آپ کو جنّت میں اعلےا مقام عطا کرےا


Please visit my English blog at Saugoree

Thursday, October 22, 2015

حضرت موسےا علیہ السلام والا فرعون


َیوم عاشورہ
آںحضور صلّ اللہ علیہ وسلّم نے ہمیں روزہ رکھنے کی ترغیب دی تھی عاشورہ کے دن جب انھین معلوم ہوا کہ یہودی اس روز روزہ رکھتے ہین کہ اللہ سبحانہ و تعالےا نے اس روز موسےا علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں کو پانی سے نکال کر بچایا تھا اور فرعون کو اس کے ساتھیوں سمیت پانی میں غرق کیا تھا
 جب فرعون نے موت سر پہ دیکھی تو کہا میں اسرائلیوں کے ربّ پر ایمان لایا
 آاللہ نے کہا اب مانتا ہے لیکن تجھے غرق ہی ہونا ہے البتّہ تیری لاش کو آنے والی نسلوں کے لئے بطور عبرت بچالیتا ہوں کہ      تیری لاش دیکھین اور اس سے سبق سیکھین
 حضرات میرے مسلمان بھائیو یہ مقام عبرت آج ہمارے سامنے ہے
 یہ اسی فرعون کی لاش ہے جس پر تمام تحقیق کرنے کے بعد فیصلہ ہو گیا ہے کہ یہی وہ بد قمست فرعون ہے دیکھئیے اور سبق حاصل کیجئیے ہمارے سامنے موجود ہے اتنے ہزار سال پرانی لاش ہے مگر اس کو بخوبی پہچانا جا سکتا ہے وہ مغرور اور مْشہوریا بدنام شخص یہی ہے
قرآن کریم سورہ یونس میں ایات ۹۰ سے۹۲ یہ بیان کرتی ہیں
' اور گزارلے گئے ہم بنی اسرائیل کو سمندر سے تو پیچھا کیا ان کا فرعون اور اس کے لشکر نے ظلم اور زیادتی کی غرض سے- حتّے کہ جب ڈوبنے لگا تو بول اٹھا  میں ایمان لایا اس بات پر کہ نہیں ہے کوئ معبود سوائے اس ہستی کے کہ ایمان لائے ہیں جس پر بنی اسرائیل اور میں بھی ہوں فرمانبرداروں میں سے
--کیا اب ایمان لاتا ہے؟ حالاںکہ تو نافرمانی کرتا رہا پہلے اور تھا تو فساد برپا کرنے والوں میں سے س  سو آج ہم بچا لیں گے تیرے جسم کو تا کہ بن جائے تو ان لوگوں کے لئیے جو تیرے بعد ہوں گے نشان عبرت - اور اگرچہ اکثریت انسانوں کی ہماری نشانیوں سے غفلت برتتی ہے'


عبرت کے لئیے ہمیں اس سے بڑھ کر اللہ سبحانہ و تعالےا  اورکیا بتانا چاہیں گے
 رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں سے مختلف ہونے کے لیئے فرمایا کہ دو روزے رکھے جائیں  محرم الحرام کی نو اور دس تاریخوں کو چنانچہ ہم مسلمان دو روزے رکھتےہیں مگر مجھے یہ احساس ہوا ہے کہ ہمیں کسی دوسرے مذہب کے دن کو منانے کی اجازت نہیں ما سوائے اس دن کے جب ہم مسلامان اور یہودی دونوں اس دن کو اکٹھا منا رہے ہیں




Please visit my English blog at Saugoree