میرے دوست نے "فہیم بھائ" کا بلاگ لکھا اس پر ایک صاحب نے کچھ کامینٹ لکھے میں ان سے ناراض نہیں ہوا صرف انکے خیالات میں اضافہ کرنا چاہتا ہوں
بات نکلی کہ "بن بیاہی جوان بیٹی بوجھ ہوتی ہے
یہ ایک حقیقت ہے ہمارء معاشرے کی جس سے چشم پوشی نہن کی جا سکتی اور اس سے مفر بھی نہیں کامنٹ لکھنے والے صاحب کہتے ہیں ہم کیوں اور کب تک یہ بوجھ سمجھتے رہیں گے اور ان کا گلہ بجا ہے
مغربی معاشرے میں یہ بوجھ نہیں کہا جاتا مگر حقیقت یہ ہے کہ اچھے گھرانوں میں ماں باپ کو پریشانی ضرور رہتی ہے جو زمانہ حال میں قابل ذکر نہیں سمجھی جاتی مگر اس کی جھلک آپ کو شارلٹ بروبٹے کے ناول [اور فلمیں بھی بنی ہیں جو مزیدار ہیں]
'پرائڈ اینڈ پریجوڈس' ملتی ہے
ہم امریکہ میں رہتے ہوئے اس تجربے سے گزر چکے ہیں اور کئ دوسرے دوستوں کی پریشانی دیکھ چکے ہیں جبتک انکی بیٹی کی شادی نہیں ہوئ اور اسی کو آپ اگر غریب خاندان میں دیکھیں اورت
مناسب رشتے رشتےداروں میں نہ ہوں اور دھونڈنے پڑیں تو اس لفظ بوجھ کا مطلب سمجھ میں ائے گا ورنہ تو آپ مزے سے اپنی زندگی گزارتے رہیں کوئ بوجھ نہیں ہوتا اور خصوصا" ہندو معاشرے میں تو اور بھی خرابیاں ہوتی ہیں جو پریشانی بڑھاتی ہیں محض لکھ پڑھ جانے سے معاشرے میں ایسی تبدیلی نہیں آ رہی ہے اور باوجود زمانہ حال کی تمام باتوں کے جس میں سنگل پیئرنٹ اور اس قسم کی اور باتوں نے بھی مشکل حل نہیں کی
ان ماں باپ سے پوچھئے جن کو ایسے حالات کا سامنا ہے تب یہ لفظ - بوجھ - برا نہیں لگے گا
Please visit my English blog at Saugoree
بات نکلی کہ "بن بیاہی جوان بیٹی بوجھ ہوتی ہے
یہ ایک حقیقت ہے ہمارء معاشرے کی جس سے چشم پوشی نہن کی جا سکتی اور اس سے مفر بھی نہیں کامنٹ لکھنے والے صاحب کہتے ہیں ہم کیوں اور کب تک یہ بوجھ سمجھتے رہیں گے اور ان کا گلہ بجا ہے
مغربی معاشرے میں یہ بوجھ نہیں کہا جاتا مگر حقیقت یہ ہے کہ اچھے گھرانوں میں ماں باپ کو پریشانی ضرور رہتی ہے جو زمانہ حال میں قابل ذکر نہیں سمجھی جاتی مگر اس کی جھلک آپ کو شارلٹ بروبٹے کے ناول [اور فلمیں بھی بنی ہیں جو مزیدار ہیں]
'پرائڈ اینڈ پریجوڈس' ملتی ہے
ہم امریکہ میں رہتے ہوئے اس تجربے سے گزر چکے ہیں اور کئ دوسرے دوستوں کی پریشانی دیکھ چکے ہیں جبتک انکی بیٹی کی شادی نہیں ہوئ اور اسی کو آپ اگر غریب خاندان میں دیکھیں اورت
مناسب رشتے رشتےداروں میں نہ ہوں اور دھونڈنے پڑیں تو اس لفظ بوجھ کا مطلب سمجھ میں ائے گا ورنہ تو آپ مزے سے اپنی زندگی گزارتے رہیں کوئ بوجھ نہیں ہوتا اور خصوصا" ہندو معاشرے میں تو اور بھی خرابیاں ہوتی ہیں جو پریشانی بڑھاتی ہیں محض لکھ پڑھ جانے سے معاشرے میں ایسی تبدیلی نہیں آ رہی ہے اور باوجود زمانہ حال کی تمام باتوں کے جس میں سنگل پیئرنٹ اور اس قسم کی اور باتوں نے بھی مشکل حل نہیں کی
ان ماں باپ سے پوچھئے جن کو ایسے حالات کا سامنا ہے تب یہ لفظ - بوجھ - برا نہیں لگے گا
Please visit my English blog at Saugoree