Sunday, December 30, 2012

دعائوں کا اثر


ہم بہت زاری اور صدق دل سے دعائیں کرتے ہیں اور لمبی لمبی دعائین مانگتے ہیں لیکن اثر نہیں دیکھا اس کی کئ وجوہات ہیں
 ممکن ہے وہ دعا اس وقت ہمارے حق میں درست نہ ہو
 قبول ہو گئ مگر اس  کا وقت دیر سے آیا یا آئےگا
 دعا ہماری نیکیوں کے کھاتے میں جمع ہو گئ
 لیکن زیادہ تر دعا کے قبول نہ ہونے کی وجوہات ایسی ہیں کہ
 ہمارا دل دعا میں نہیں ہے یعنی صدق دل نہیں ہے
 ہمارے اعمال خراب ہیں اور گناہوں کی گٹھڑی بھاری ہے
  چنانچہ

 اگرچہ گریہ و زاری بھی شامل ہے دعائوں مین
 اثر پھر بھی نہیں باقی مسلماں کی دعائوں میں
 نہ ہے اخلاص باقی اور نہ وہ اعمال ہیں اپنے
 رضا اللہ کی ملتی نہیں لمبی دعائوں میں

Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/

Sunday, December 23, 2012

شیخ سعدی شیرازی رحمۃ اللہ علیہ

 یا صاحب الجمال و یا سیّد البشر
من وجھک المنیر لقد نوّر القمر

لا یمکن الثنآء   کما کان حقّہ
 بعد از خدا بزرگ توئ قصہ مختصر

گوگل صاحب نے کبھی مایوس نہیں کیا اتفاق سے یہ مصرع- یعنی بعد از خدا۔ ۔ ۔ ۔ ملا تو سوچا پوری رباعی ڈھونڈوں- اس رباعی میں پہلے تین مصرعے عربی میں ہیں تو آخری فارسی میں جو کہ زیادہ مشھور ہے مگر مدح رسول صلّ اللہ علیہ وسلّم میں غالبا" اس سے بہتر کلام نہیں دیکھا گیا

Sunday, December 9, 2012

گائوں کی زندگی اور آندھی

پنجاب کے گاءوں زیادہ تر گرم اور خشک آب و ہوا والے ھیں بس مانسون کی بارشیں ہی زمین سیراب کرتی ہیں ہندوستان سے پنجاب آنے کے بعد گرمیوں میں جب پہلی دفعہ ہم نے آندھی دیکھی تو پتہ چلا کہ یہ کیا چیز ہوتی ہےآندھیوں کے طوفان موسم گرما میں ہی آتے ہیں تیز وتند ہوااور گردوغبار  - غبار میں کبھی چھوٹے کنکر بھی ملے ہوتے ہیں جو چہرے پہ لگتے ہیں شاں شاں کی آوازیں دل ہلانے والی ہوتی ہے اور ایک اندھیرا چھا جاتا ہے۔ آپ اگر باہر ہوں تو کپڑے منہ کان ناک سر کے بال سب مٹّی سے بھر جاتے ہیں جب تک آندھی گذر نہیں جاتی کچھ نہیں ہو سکتا مگر وہاں کام چلتے رہتے ہیں ایک فائدہ یہ ہوتا ہے کہ بارش نہ بھی ہو ساتھ پھر بھی سورج کی گرمی کچھ کمی ہو جاتی ہے۔ مجھے یاد ہے کہ کبھی رات کو آندھی آئے اور ہم ناہر ہی سوتے رہیں تو صبح اٹھ کر وہ ساری دھول کپڑوں اور بستر سے جھاڑا کرتے تھے آندھی کیسے شروع ہوتی ہوگی ہمیں معلومات نہیں لیکن ایک چھوتا سا حصہ دیکھا کرتے تھے گرمی میں دن کے وقت کبھی ایسا دیکھنے میں آتا تھا کہ جیسے یہاں آپ ٹورنیڈو کی بناوٹ دیکھتے ہیں یا واقف ہیں تو اسی قسم کی درجہ حرارت کی تبدیلی سے ایک جگہ ہوا کا رخ چکّر کی شکل اختیار کرتا ہے اور غبار گھومتا ہوا اوپر چڑھتا ہے بلکل اسی طرح جیسے آپ نے ٹورنیڈو دیکھے ہیں امریکہ کے- تو وہی چکّر اگر بڑھ جائے اور پھیل جائَ تو ایک آندھی کے طوفان کی شکل بن جاتی ہے مجھے یاد ہے کہ اس قسم کے چھوٹے سے گرد کے چکّر کو پنجابی میں ہم - واہ ولونا- کہا کرتے تھے یہ خصوصا" ان لوگوں کے لئے لکھا ہے جو پنجاب میں نہیں رہے اور -طوفان گردوباراں کا سن رکھا ہے مگر اس کے متعلّق زیادہ جانتے نہیں

 Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/