پنجاب کے گاءوں زیادہ تر گرم اور خشک آب و ہوا والے ھیں بس مانسون کی بارشیں ہی زمین سیراب کرتی ہیں ہندوستان سے پنجاب آنے کے بعد گرمیوں میں جب پہلی دفعہ ہم نے آندھی دیکھی تو پتہ چلا کہ یہ کیا چیز ہوتی ہےآندھیوں کے طوفان موسم گرما میں ہی آتے ہیں تیز وتند ہوااور گردوغبار - غبار میں کبھی چھوٹے کنکر بھی ملے ہوتے ہیں جو چہرے پہ لگتے ہیں شاں شاں کی آوازیں دل ہلانے والی ہوتی ہے اور ایک اندھیرا چھا جاتا ہے۔ آپ اگر باہر ہوں تو کپڑے منہ کان ناک سر کے بال سب مٹّی سے بھر جاتے ہیں
جب تک آندھی گذر نہیں جاتی کچھ نہیں ہو سکتا مگر وہاں کام چلتے رہتے ہیں ایک فائدہ یہ ہوتا ہے کہ بارش نہ بھی ہو ساتھ پھر بھی سورج کی گرمی کچھ کمی ہو جاتی ہے۔ مجھے یاد ہے کہ کبھی رات کو آندھی آئے اور ہم ناہر ہی سوتے رہیں تو صبح اٹھ کر وہ ساری دھول کپڑوں اور بستر سے جھاڑا کرتے تھے آندھی کیسے شروع ہوتی ہوگی ہمیں معلومات نہیں لیکن ایک چھوتا سا حصہ دیکھا کرتے تھے گرمی میں دن کے وقت کبھی ایسا دیکھنے میں آتا تھا کہ جیسے یہاں آپ ٹورنیڈو کی بناوٹ دیکھتے ہیں یا واقف ہیں تو اسی قسم کی درجہ حرارت کی تبدیلی سے ایک جگہ ہوا کا رخ چکّر کی شکل اختیار کرتا ہے اور غبار گھومتا ہوا اوپر چڑھتا ہے بلکل اسی طرح جیسے آپ نے ٹورنیڈو دیکھے ہیں امریکہ کے- تو وہی چکّر اگر بڑھ جائے اور پھیل جائَ تو ایک آندھی کے طوفان کی شکل بن جاتی ہے مجھے یاد ہے کہ اس قسم کے چھوٹے سے گرد کے چکّر کو پنجابی میں ہم - واہ ولونا- کہا کرتے تھے
یہ خصوصا" ان لوگوں کے لئے لکھا ہے جو پنجاب میں نہیں رہے اور -طوفان گردوباراں کا سن رکھا ہے مگر اس کے متعلّق زیادہ جانتے نہیں
Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/
Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/
No comments:
Post a Comment