نام لئے بغیر ہم نے اپنی منھ بولی بہنوں کا تعارف تو کرا دیا ہے بڑی جو وہاں سینئر لیکچرار تھین انھیں ہم آپا کہتے تھے ان سے چھوٹی امریکہ سے واپس آئیں تو 'امّی' کو تار بھیجی کہ -میرے لئے دال پکا کے رکھیں'' اس کے بعد یوں ہوا کہ آپا کی بات لاء کالج کے وائس پرنسیپل سے چل نکلی امّی گھر میں تو تھین مگر لڑکیوں کے والد ایک اعلےا افسر مشرقی پاکستان میں مقیم تھے ان کے آنے کا امکان نہیں تھا غالبا" دوسری بیگم وہاں تھیں خیر اب ہم نے امّی سے بات کی کہ آخر ہم لوگ ان کے بھائ ہیں تو کیا حرج ہے ہم آپ کی طرف سے پرنسیپل صاحب سے مل آئیں اور آپ بات پکّی کر لیں آپا بھی مان گئیں چنانچہ ہم چاروں نے حق ہمسائگی اور حق برادرانہ احسن طریقے سے نبھایا شادی کی تاریخ مقرر ہوئ تو ساراا نتظام بھی ہم لوگوں نے ہی کیا--دراصل ہمارے سٹوڈنٹ ہمیں بہت چاہتے تھے خصوصا' جن کا لگائو موسیقی سے تھا وہ سب بہت تندہی سے سارے انتظامات کے لئے کام کرتے رہے۔ آپا کو انتظار تھا کہ شائد ان کے والد تشریف لائیں مگر وہ نہ آئے اور آپا بہت روتی رہیں ہم لوگ بھی دل ہی دل میں ان کے والد کو کوستے رہے
Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/
Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/