Tuesday, November 25, 2014

مشہور گانے اور راگ درباری

میرے بہت سے دلپسند گانوں کی دھنیں راگ درباری سے نکالی ہوئ ہیں
 سب سے زیادہ مشہور وہ بھجن ہے جس کو فلم بیجو باورا میں رفی مرحوم نے گایا اور اسے ترتیب دینے والے نوشاد مرحوم ہیں نوشاد صاحب نے فلمی دنیا میں پکّے اور سیمی کلاسیکل گانوں کو جو رواج دیا ہے وہ انہی کا حصہ ہے اگرچہ اوردوسرے ڈائریکٹر بھی اس کام میں شامل ہیں جیسے کھیم چند پرکاش یا سی رامچندر انل بسواس وغیرہ
 رفی صاحب کی ادائگی اس میں چار چاند لگا دیتی ہے
 جی مین  "او دنیا کے رکھوالے"  کی بات ہی کر رہا ہوں
 دوسرے گانوں کا لکھنے سے پہلے میں ایک اور بھجن اور ایک غزل کے متعلق کچھ لکھوںگا
 یہ بھجن ساحر لدھیانوی  -مسلمان-- کا لکھا ہوا ہے آشا بھونسلے نے کمال خوبی اور لگن سے پیش کیا ہے اور ساتھ موسیقی میں زیادہ اس کے ردھم پر زور دیا گیا ہے جو کہ عام بھجنوں کی ایک خاص خوبی ہے موسیقی روی صاحب کی ہے ساحر صاحب کے الفاظ نہایت رسیلے اور خود اپنا ردھم رکھتے ہیں اور نہایت پر معنی ہیں میں نے مسلمان اسلئے لکھا ہے کیوںکہ ایک حدیث شریف کا مطلب بھی یہی ہے
پہلے اس بھجن کے بول سنئے= "تورا من درپن کہلائے بھلے برے سارے کرموں کو دیکھے اور دکھائے تورا من درپن کہلائے
 وابسا بن معبد رضی اللہ عنہ نے آپ صل اللہ علیہ وسلم سے  نیکی کے متعلق پوچھا تو فرمایا
"اپنے دل سے پوچھو نیکی وہ ہے جس سے دل کو سکوں ائے اور بدی وہ ہے جو نفس کو جھنجھوڑے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ "
 میں پوری حدیث نہیں لکھ رہا صرف اتنا درج کیا ہے جو موضوع کے متعلق ہے  اب اس سے آپ اندازہ لگا لیں ممکن ہے ساحر صاحب حادیث سے واقف نہ ہوں مگر یہ ایک عام سچائ بھی تو ہے اور آپ سارے بھجن کو غور سے سنیں تو سر دھنتے رہیں گے یہ درباری کا ہلکا پھلکا انداز بھی ہے
 تیسرا  گانا ایک عمدہ غزل ہے جو نور جہاں نے اپنی خاص آواز اور انداز میں ادا کی ہے
 اور اس راگ کی دھن کو مزید اجاگر کرتی ہے اور یہ  سن ۴۵ کی نور جہاں ہیں حفیظ صاحب ایسے مشہور موسیقار تو نہیں ہیں مگر اس راگ کی دھن کی ادائیگی کے لئے انھوں نے اس وقت کی بہتریں کلاکار اور مسحور کن آواز کی مالک کا سہارا لیا ہے اور باقی بیک گرائونڈ موسیقی کو مدھم کر دیا اور طبلے/دھولکی کو چھوڑ ہی دیا ہے
 "بلبلو مت رو یہاں آںسو بہانا ہے منع ان قفس کے قیدیوں کو غل مچانا ہے منع
 پوری غزل کے الفاظ بھی اسی طرح دل کو پکڑتے ہیں
 دوسرے اور بھی بہت سے گیت اس راگ سے اپنی دھن لیتے ہیں  مثال کے طور پر
 دل جلتا ہے تو جلنے دے
  تو پیار کا ساگر ہے
 تیری دنیا میں دل لگتا نہیں
 مجھے تم سے کچھ بھی نہ چاہئے

وغیرہ سارے میری پسند کے گیت ہیں

Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/

1 comment:

  1. ہر نا مناسب جگہ بھی اسلامی ٹچ دینا ،فی زمانہ اشد ضروری ہو گیا ہے

    ReplyDelete