بابل مورا نئہر چھوٹو جائے
سہگل کا مشہور گانا ہے بھیرویں راگ کی دھن ہے غالیبا" کلاسیکل موسیقی کا فلم میں پہلا تجربہ تھا
مگر آج اس لئے یاد آرہا ہے کہ اپنے میڈیکل کالج اور ہوسٹل کی پرانی یاد تازہ ہوئ
۳23 مارچ کی پیریڈین جو پاکستان میں ہوئیں "ڈان" میں ان کی تصویریں او march
وڈیو وغیرہ دیکھیں تو یادیں تازہ ہوئیں
یہ وہ وقت تھا جب امرتسر میڈیکل کالج سے اور لاہور میڈیکل کالج - کے ای- آنا جانا رہتا تھا - یاد رہے کہ پارٹیشن سے پہلے کئ پروفیسر دونوں کالجوں میں کلاسیں لیتے تھے آخر صرف پینتیس میل کا ہی تو فاصلہ تھا امرتسر اور لاہور کا- شاید انڈیا پاکستان کا کرکٹ میچ ہوگا یا کوئ اور وجہ تو امرتسری لوگ ہمارے بروم ہوسٹل میں آئے ہوئے تھے - یاد رہے کہ امرتسار کے کالج اور بروم ہوسٹل بھی ایک جیسے تھے تو ہندوستانیوں اور پاکستانیوں مین اس طرح کوئ اجنبیت نہیں محسوس ہوئ- کامن روم میں محفل تھی پاکستانی اور ھندوستانی طرف سے گانے چل رہے تھے ایک سردار نے یہ گانا بابل مورا سنایا اچھی آواز تھی گانا مشکل تھا مگر سردار جو غالبا" فورتھ ایر میڈیکل میں تھا نے خوب گایا اور مجھے اچھی طرح یاد ہے سردار صاحب نے محفل جیت لی تھی ہائے کیا دن تھے وہ
Please visit my English blog at Saugoree
No comments:
Post a Comment