سر زمین امریکہ میں حکومت امریکہ کے سرجن جنرل نے جب سگرٹ کے اشتہاروں کو ممنوع قرار دیا تو سگرٹ نوشی پہ خاطر خواہ اثر دیکھا گیا تھا لیکن مشرق وسطی ا اور پاکستان بھارت وغیرہ میں اسی طرح اشتہار بازی چلتی رہی اس کے بعدامریکہ میں وہ خبر بھی دیکھی گئ کہ وہ آدمی جو امریکہ میں سگرٹ کے اشتہار میں دیکھا گیا تھا اس کی موت پھیپھڑوں کے سرطان سے واقع ہوئ خیر جو ہوا سو ھوا مگر پھر مزید سگرٹون کے استعمال میں کمی دکھائ جانے لگی مثال کے طور پر اب جو فلمیں وغیرہ بنائ جاتی ھیں خصوصا" اس ملک میں ان میں ایکٹر اور ایکٹرسیں سگرٹ پیتے نہیں دکھاتے
ان تمام باتوں کا مجموعی اثر کہاں تک ہئوا ہے اس کا کوئ مکمل تجزیہ ابھی تک میری نظر سے نہیں گزرا ہماری اسلامک میڈیکل اسوسیاشن میں ایک صاحب نے قریبا" بیس سال پہلے ایک سٹیٹسٹیکل تجزیہ پیش کیا تھا اس مین یہ بات خصوصا' قابل تذکرہ ہے کہ انھوں نے پاکستان اور مشرق وسطی ا کے تمام کھیلوں مین سگرٹ کے اشتہار بہت جلی حروف میں دیکھے جاتے تھے اور امریکہ میں جو کمپنیاں مقامی اشتہار نھین نکال سکتی تھین وہ اپنا سارا سرمایہ ان ملکوں میں کھیلوں پر اشتہار بازی میں لگا رہی تھیں
اب جو یہ خبر دیکھی کہ پاکستان میں جناب اعجاز جخرانی صاحب نے مشورہ دیا تھا کہ سگرٹوں کی فروخت پر زیادہ ٹیکس لگایا جائے اور اس آمدنی کو صحت عامّہ پہ خرچ کیا جائے تو بہت افسوس ہئوا ممکن ہے اس مشورہ کو واپس لیا جائے مگر اس حقیقت سے اغماض نھیں کیا جا سکتا کہ کھیلوں کے تماش بینوں میں سگرٹ کا استعمال واقعی حد سے زیادہ ہے میرے ناقص خیال میں اس طرف توجّہ دینی چاہئے کہ سگرٹ کے بجائے وہ لوگ اور کس چیز کا استعمال کر سکتے ہیں میرے ثہن میں گنڑیریاں آتی ھیں اور مونگ پھلی وغیرہ بھی۔۔۔۔۔ آپ کا کیا خیال ہوگا؟
Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/ and my Hindi blog at http://wahajunana.blogspot.com/
ان تمام باتوں کا مجموعی اثر کہاں تک ہئوا ہے اس کا کوئ مکمل تجزیہ ابھی تک میری نظر سے نہیں گزرا ہماری اسلامک میڈیکل اسوسیاشن میں ایک صاحب نے قریبا" بیس سال پہلے ایک سٹیٹسٹیکل تجزیہ پیش کیا تھا اس مین یہ بات خصوصا' قابل تذکرہ ہے کہ انھوں نے پاکستان اور مشرق وسطی ا کے تمام کھیلوں مین سگرٹ کے اشتہار بہت جلی حروف میں دیکھے جاتے تھے اور امریکہ میں جو کمپنیاں مقامی اشتہار نھین نکال سکتی تھین وہ اپنا سارا سرمایہ ان ملکوں میں کھیلوں پر اشتہار بازی میں لگا رہی تھیں
اب جو یہ خبر دیکھی کہ پاکستان میں جناب اعجاز جخرانی صاحب نے مشورہ دیا تھا کہ سگرٹوں کی فروخت پر زیادہ ٹیکس لگایا جائے اور اس آمدنی کو صحت عامّہ پہ خرچ کیا جائے تو بہت افسوس ہئوا ممکن ہے اس مشورہ کو واپس لیا جائے مگر اس حقیقت سے اغماض نھیں کیا جا سکتا کہ کھیلوں کے تماش بینوں میں سگرٹ کا استعمال واقعی حد سے زیادہ ہے میرے ناقص خیال میں اس طرف توجّہ دینی چاہئے کہ سگرٹ کے بجائے وہ لوگ اور کس چیز کا استعمال کر سکتے ہیں میرے ثہن میں گنڑیریاں آتی ھیں اور مونگ پھلی وغیرہ بھی۔۔۔۔۔ آپ کا کیا خیال ہوگا؟
Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/ and my Hindi blog at http://wahajunana.blogspot.com/
No comments:
Post a Comment