آج کے روز حجّ کے تمام مناسک مکمل ہوئے اور اب حاجی لوگ یا اپنے اپنے گھروں کو واپس ہوںگے یا وہ جو مدینۃ المنوّرہ پہلے نہیں گئے تھے اب مدینے کی راہ پکڑیں گے-
جنہاں پھڑی مدینے دی راہ یارو نال انھاں دے اسہاڈیاں دعاواں
مینں وی بیٹھیا ہویا ہاں ایہوئ سوچنا واں- کدوں میں مدینے ول جاواں
حر مسلمان کے دل میں یہی خواہش دہتی ہے کہ حج کو جائیں اور دیار مدینہ کی پر سکون فضائوں میں خوشی کے وقت گذاریں
حجّ ایک ایسا فریضہ ہے کہ جب تک آپ خود نہ کریں اس کا احساس نہیں ہو سکتا ایک عجیب سفر ہے ایسا جیسے آپ کی باقاعدہ ایپوئنٹمنٹ ہے اللہ تبارک و تعالےا سے اور آپ 'اللہ کے گھر' جاتے ہیں
ایک بچّے کا لطیفہ یاد آ گیا سناتا چلوں
اپنے ماں باپ کے ساتھ بثے بھی جاتے ہیں ان کے اپنی عمر کے لحاظ سے علیحدہ ہی تائثرات ہوتے ہیں
چنانچہ ایک مکالمہ کسی بڑے نے دو بچوں کی باتوں پر کان دھرتے ہوئے سنا وہ آپ تک پہنچا دوں
ایک بچہ دوسرے سے پوچھتا ہے
تم نے اللہ کا گھر دیکھا؟
ہاں دیکھا
اچھّا اللہ میاں گھر مین تھے؟
نہیں تو - ایسا لگتا ہے وہ چھٹی پہ گئے ہوئے تھے
Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/ and my Hindi blog at http://wahajunana.blogspot.com/
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
cute...
ReplyDelete