Saturday, February 19, 2011

شراب اور اس کا اثر

 بچپن میں ہم شراب اور شرابیوں سے بہت ڈرتے تھے ظاہر ہے کہ یہ اتنی عام چیز نہیں تھی۔
 اس وقت کا ذکر ہے جب ابھی پاکستان نہیں بنا تھا میرے گائوں میں ایک مکان پر جئوا اور شراب کا گڑھ تھا کچھ ہندو جئوا کھیلتے تھے اور ان کے ساتھ کچھ مسلمان بھی شامل تھے دوسرے گائوں سے لوگ آ کر یہاں جئوا کھیلتے مگر شراب پینے میں مسلمان زیادہ مشہور تھے ان میں سے ایک صاحب میرے سکول والے گائوں سے آتے تھے کبھی کبھی ہمارا ان کا سامنا ہو جاتا تھا کہ جب ہم سکول سے گھر آ رہے ہوتے وہ اپنے گھر جا رہے ہوتے ہم بچّے راستہ چھوڑ کر الگ ہو جاتے وہ صاحب نشے میں دھتّ ہوتے تو ہمیں ڈر لگتا تھا۔ ایک روز راستے میں ملے تو مجھے انھوں نے پکڑ لیا اور نام وغیرہ پوچھنا شروع کیا ڈر کے مارے ہمارے منہ سے بات ہی بڑی مشکل سے ہو رہی تھی لیکن وہ اچھّے موڈ میں تھے اور غالبا پیسے جیتے ہوں گے تو مجھے انعام میں ایک روپیہ دیا ہم نے ڈر کے مارے لے لیا بھلا انکار کیسے کرتے پھر وہ اپنے راستے پہ ہو لئے اور ہم گھر کو بھاگے
                      دوسرے دن یار لوگ میرے پیچھے
'مٹھائ ہونی چاھئے' خیر ان دنوں ایک روپیہ بڑی چیز ہوتی تھی سو ہم نے سب کے ساتھ ملکر برفی کھائ کیوںکہ صرف یہی مٹھائ ان دنوں ملتی تھی
 افسوس ہے کہ ان صاحب کا انتقال پلنگ پر پڑے پڑے آگ لگ جانے سے ہوا ممکن ہے سگرٹ ہاتھ میں ہو اور زیادہ نشے میں ہوں اللہ انھیں مغفرت فرمائے اور ان کے گناہوں سے معافی عطا کرے

Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/ and my Hindi blog at http://wahajunana.blogspot.com/

No comments:

Post a Comment