Wednesday, December 28, 2011

میرے استاد- ماسٹر رزّاق

  مجھے دوسری اور تیسری جماعت میں انھون پڑھایا
 چوڑا سا چہرہ گرجتی آواز اور قمیص کوٹ پہنتے لیکن بجائے پاجامے کے انھیں ہم نے ہمیشہ دھوتی پھنے ہی دیکھا جی ہاں کئ مسلمان بھی دھوتی پہنتے تھے جیسے کئ ہندو پاجامہ پہن لیں اسے بس ہندوستانی لباس سمجھا گیا ماسٹر رزاق کا وہ 'آر' جو وہ سوال صحیح دیکھ کر سلیٹ پر لکھتے تھے مجھے بہت خوبصورت لگتا تھا اور کچھ ان کے متعلق یاد نہیں رہا۔ ان کا ایک بیٹا جس نے ہندی پڑھی تھی اور اب اردو کی تعلیم لینا چاہتا تھا  اس نے میرے ساتھ چوتھی کا امتحان دیا اور مجھ سے زیادہ نمبر لیئے اگرچہ میں ہی فرسٹ تھا تو مجھے وہ آدمی اچھا نہیں لگا تھا پھر وہ میرا تاریخ کا ٹیچر بنا میری چھٹی کلاس میں تو مجھے تاریخ کے مضمون سے ہی نفرت ہو گئ جو آخر تک مظلب ہے سکول ختم ہونے تک رہی


Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/ and my Hindi blog at http://wahajunana.blogspot.com/

No comments:

Post a Comment