Thursday, August 2, 2012

نقلی دوائی کی فروخت پاکستان میں

 ِہ کوئ نئ بات نہیں کہ پاکستان مین ایک عرصہ سے ایسا ہی ہوتا رہا ہے اور عموما" لوگ اللہ تعالےا کے بھروسے ہی ٹھیک ہوتے ہیں لیکن ان بنانے والوں اور بیچنے والوں کے لئیے یہ سوچ کا مقام ہے آخر وہ بھی بیمار ہوتے ہیں اور ان کے بھی بیوی بچے بیمار ہوتے ہیں تو کیا وہ ایسی دوائیں اتعمال کرین گے؟ جہاں تک پاکستان میں اللہ کے سامنے جوابدہی کا معاملہ ہے اس کا تو ذکر ہی نہیں چھیڑنا چاہتا کیوںکہ کئ حضرات یہی سمجھتے ہیں کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنایا گیا ہے اس لئے اللہ تعالےا نے رعایت رکھی ہے ان پاکستانیوں سے کچھ نہیں پوچھا جائےگا یہ تو اللہ کے چہیتے ہین اور بس پاکستانی ہونے کے ناطے ہی سیدھے جنّت میں بھیج دئے جائیں گے
 دوسری ملحقہ خبر یہ پڑھی ہے کہ چیف جسٹس نے صوبائ افسروں کو دو ہفتے کا نوٹس دیا ہے کہ آسان اور سادہ فہم قانون بنا کر پیش کریں غیر قانونی  اعضاء کی پیوند کاری کے بارے میں۔ یہ نہایت خوش آئند بات لگتی ہے کیا اس پر خاطر خواہ عمل ہوگا؟ یہ دیکھنا باقی ہے۔ غیر قانونی اعضاء کی پیوندکاری ایک نہایت اہم مسئلہ ہے اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ چیف جسٹس کا یہ اقدام اس شخص کی انسان دوستی، ذہانت اور خدا خوفی کا مظہر ہے


Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com





No comments:

Post a Comment