محمداسحاق مرحوم
یہ سن چھ کی تصویر ہے جب میں ساگر گیا تھا میرے یہ ہم جماعت اور دوست جن کے ہمراہ میں سن ۳۸ سے لیکر سن ۴۴ تک سکول اور کلاسوں میں بیٹھا ہوں ایک ہی ٹاٹ پر اور ایک ہی بنچ پر میرے عزیز دوست اللہ کو پیارے ہو گئے انا ل اللہ و انا الیہ راجعون
اردو کے ماسٹر تھے ہماری ملاقات جب ان سے ہوئی سن دو ہزار چھ میں تو رعشہ شروع ہوگیا تھا لیکن پارکنسن مرض نہین تھا آواز میں لہریں تھین اور اس وجہ سے آہستہ بول رہے تھے میرے لئے یہ بہتر تھا کیوں کہ مجھے اچھی طرح سمجھ اتی تھی دو دن ان کے ساتھ گزارے ہم دونوں اللہ تبارک و تعالےا کا شکر ادا کر رہے تھے کہ اللہ نے ہمیں اتنی دیر بعد بھی ملوایا اسحاق کے بچے اور ان کی بیگم سے ملاقات رہی۔ یہ تصویر ان کے بڑے بیٹے نی لی تھی وہ فوٹوگرافر ہیں
بنچ پر چار لڑکے بیٹھتے ہیں اسحاق کے علاوہ شفیع اللہ اور حلیم میرے ساتھ بیٹھتے تھے شفی اللہ تو جلد ہی اللہ کو پیارے ہوگئے تھے حلیم صاحب ابھی بھوپال میں ہیں ان کے متعلق عرصہ سے اطلاع نہیں ملی
اسحاق مرحوم کی یہ خبر مجھے قمر علی مرحوم کے بیٹے نی فیسبک پر دی ورنہ ورنہ مجھے کہاں سے معلوم ہونا تھا
Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/
No comments:
Post a Comment