Friday, September 26, 2014

راگ بھیروی یا بھیرویں

سب سے زیادہ مقبول عام راگ جس سے کئ دھنیں فلمی گانوں کی نکالی گئ ہیں وہ راگ بھیروی ہے اس کے ساتھ راگ بھیرو بھی بولا گیا ہے میں ان کے تفاوت کو اچھی طرح نہیں سمجھتا اس لئے اس سلسلے مین کچھ نہیں لکھوںگا
 بچپن میں سہگل کا ایک گانا سنا ہوا تھا جہ اس سال رکارڈ ہوا جس سال میں پیدا ہوا تھا اور یہ اب بھی کلاسیکل ہے صرف ہامونیم اور طبلے کا ساتھ راگ بھیروی کی یہ دھن اس کی بہترین مثال سمجھی جا سکتی ہے
بابل مورا نئہر چھوٹو جائے
 اس میں سہگل کا اپنا آرٹ بھی شامل ہے جس طریقے سے اس نے اسے گایا ہے پھر اس کے بعد دو اور سہگل کے ہی مشہور گیت ہیں اور میری پسند کے بھی جو اسی راگ سے نکلی ہوئ دھن میں گائے گئے ہیں
 اے کاتب تقدیر مجھے اتنا بتا دے
  اور کیا ہی خوب گایا ہے  اس کے بعد
 جب دل ہی نٹوٹ گیا ہم جی کے کیا کریں گے
 یہ گانا مجھے اپنے گائوں کی یاد دلاتا ہے کہ ان دنوں میں خود گنگنایا کرتا تھا  میری پسند کے گانوں میں بھیرویں والے گانے یہ ہیں
 انصاف کا مندر ہے یہ بھگوان کا گھر ہے

دو ہنسوں کا جوڑا بچھڑ گءیو رے

لاگا چنری میں داگ چھپائوں کیسے

دعا کر غم دل خدا سے دعا کر

 ایک بھجن ہے ----مدھوکر شام ہمارے چور


پوچھو نہ کیسے میں نے رین بتائ

 اور کچھ پلکے پھلکے گیت ہیں جیسے---میرا جوتا ہے جاپانی

یا--- بول رادھا بول سنگھم ہوگا کہ نہیں

ایک اور گانا ہے---دوست دوست نہ رہا
 اس گانے کا انٹرول مئیوزک مغربی طرز کا ہے وہ جو 'انسپکٹر مےگرے' والی فلم میں ہے

آوارہ ہوں

تو گنگا کی موج --- یا--- برسات میں ہم سے ملے تم سجن
یہ چند گانے یاد آئے تو لکھ دئے ہیں
ہاں یاد آیا کی 'بھیروں' راگ میں گانا میری پسند کا یوں ہے

موہے بھول گئے ساںوریا

Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/

No comments:

Post a Comment