Please visit my English blog at Saugoree
میرے ایک عزیز دوست جگ بیتی او آپ بیتی 'کہانیاں' لکھتے ہیں میں اکثر ان سے متاثّر ہوتا ہوں کبھی کبھی مجھے بھی ایسا لکھنے کا خیال آتا ہے
عرصہ ہوا میں اس وقت انگلستان میں کام کر رہا تھا اس وقت وہاں ہسپتالوں کی گروپینگ اور قسم کی تھی خیر ہمارے گرپ کے تمام ہندوستانی اور پاکستانی کسی اتوار کو اکٹّے ہو جاتے اور خوب محفل جمتی چنانچہ اس طرح ہم سب ایک دوسرے سے واقف ہوجاتے تھے اسی زمانے کا ذکر ہے ہمارے گروپ میں ایک نئ ہندوساتی ہائوس فزیشن آئ بڑی سیدھی سادی لڑکی تھی ہمارے سینئر لڑکوں میں ایک صاحب جو مسلمان تھے انھیں وہ لڑکی پسند آئ۔ وہ بھی سیدھے سادھے مسلمان پاکستانی تھے لڑکی کی ایک بات یاد ہے کہ اس کے وارڈ میں ایک سٹروک کا مریض داخل ہوا بچاری پریشان تھی کیا کرے کس طرح اس کی مدد کرے ساری رات اس کے سرہانے بیٹھی سوچتی رہی اور جو اس کی ضروریات تھی نرس کی طرح کرتی رہی - اب ممکن ہے اس میں کچھ 'ذیب داستاں کے لئے کچھ بڑھا' بھی دیا گیا ہو مگر قارئین کو اس کی سادگی سمجھ آگئ ہو گی ہوتے ہوتے ان دونوں میں - یعنی جن پاکستانی صاحب کا ذکر کیا ہے ان میں باقاعدہ محبت ہوگئ شادی کی بات چلی دہلی میں اس کے گھر والے نہ مانے اور پاکستان میں ان کے گھر والے تیار نہ ہوئے اب یہ مجھے یاد نہیں کہ لڑکی نے ہندو سے مسلمان ہونے کا ذکر کیا تھا یا نہیں
ممکن ہے اور بھی ایسے وقعات ہوتے رہتے ہیں ان میں کچھ اور اسباب ہوتے ہوں لیکن اکثر ایسا دیکھنے میں آتا ہے کہ محبت کو قربان کر دیا جاتا ہے میں یہ ان مغربی ممالک کی بات کر رہا ہوں اور پڑھے لکھے ہوشمند انسانوں کا لکھ رہا ہوں پاکستان میں جو کچھ ہوتا ہے اس کا ذکر نہیں کر رہا ہوں
میرے ایک عزیز دوست جگ بیتی او آپ بیتی 'کہانیاں' لکھتے ہیں میں اکثر ان سے متاثّر ہوتا ہوں کبھی کبھی مجھے بھی ایسا لکھنے کا خیال آتا ہے
عرصہ ہوا میں اس وقت انگلستان میں کام کر رہا تھا اس وقت وہاں ہسپتالوں کی گروپینگ اور قسم کی تھی خیر ہمارے گرپ کے تمام ہندوستانی اور پاکستانی کسی اتوار کو اکٹّے ہو جاتے اور خوب محفل جمتی چنانچہ اس طرح ہم سب ایک دوسرے سے واقف ہوجاتے تھے اسی زمانے کا ذکر ہے ہمارے گروپ میں ایک نئ ہندوساتی ہائوس فزیشن آئ بڑی سیدھی سادی لڑکی تھی ہمارے سینئر لڑکوں میں ایک صاحب جو مسلمان تھے انھیں وہ لڑکی پسند آئ۔ وہ بھی سیدھے سادھے مسلمان پاکستانی تھے لڑکی کی ایک بات یاد ہے کہ اس کے وارڈ میں ایک سٹروک کا مریض داخل ہوا بچاری پریشان تھی کیا کرے کس طرح اس کی مدد کرے ساری رات اس کے سرہانے بیٹھی سوچتی رہی اور جو اس کی ضروریات تھی نرس کی طرح کرتی رہی - اب ممکن ہے اس میں کچھ 'ذیب داستاں کے لئے کچھ بڑھا' بھی دیا گیا ہو مگر قارئین کو اس کی سادگی سمجھ آگئ ہو گی ہوتے ہوتے ان دونوں میں - یعنی جن پاکستانی صاحب کا ذکر کیا ہے ان میں باقاعدہ محبت ہوگئ شادی کی بات چلی دہلی میں اس کے گھر والے نہ مانے اور پاکستان میں ان کے گھر والے تیار نہ ہوئے اب یہ مجھے یاد نہیں کہ لڑکی نے ہندو سے مسلمان ہونے کا ذکر کیا تھا یا نہیں
ممکن ہے اور بھی ایسے وقعات ہوتے رہتے ہیں ان میں کچھ اور اسباب ہوتے ہوں لیکن اکثر ایسا دیکھنے میں آتا ہے کہ محبت کو قربان کر دیا جاتا ہے میں یہ ان مغربی ممالک کی بات کر رہا ہوں اور پڑھے لکھے ہوشمند انسانوں کا لکھ رہا ہوں پاکستان میں جو کچھ ہوتا ہے اس کا ذکر نہیں کر رہا ہوں
No comments:
Post a Comment