تمام قارئین کرام کی خدمت میں میری طرف سے سب کو نیا سال مبارک ہو
اللہ کرے نئے سال میں آپ کی تمام خواہشات پوری ہوں تمام دکھ ختم ہوں اپنی جاب میں ترقّی ملے گھر والے سب خوش رہیں تمام بیماریاں ختم ہوں
اس موقعہ پر فیض مرحوم کی ایک نظم جو بعد مں موصول ہوئ نقل کر رہا ہوں جناب اروق سلود سے شکریہ کے ساتھ
اے نئے سال بتا تجھ میں نیاپن کیا ہے
ہر طرف خلق نے کیوں شور مچا رکھا ہے
روشنی دن کی وہی تاروں بھری رات وہی
آج ہم کو نظر آتی ہے رہ اک بات وہی
آسماں بدلا ہے افسوس نہ بدلی ہے زمیں
ایک ہندسے کا بدلنا کوئجدّت تو نہیں
اگلے برسوں کی طرح ہوں گے قرینے تیرے
کسکو معلوم نہیں بارہ مہینے تیرے
جنوری فروری اور مارچ میں ہوگی سردی
ور اپریل مئ جون میں ہوگی گرمی
تو نیا ہے تو دکھا صبح نئ شام نئ
ورنہ ان آنکھوں نے دیکھے ہیں نئے سال کئ
بےسبب دیتے ہیں کیوں لوگ مبارکبادیں
کیا سبھی بھول گئےوقت کی کڑوی یادیں
تیری آمد سے گھٹی عمر جہاں سے سب کی
فیض نے لکھی ہے یہ نظم نرالے ڈھب کی
Please visit my English blog at Saugoree
اللہ کرے نئے سال میں آپ کی تمام خواہشات پوری ہوں تمام دکھ ختم ہوں اپنی جاب میں ترقّی ملے گھر والے سب خوش رہیں تمام بیماریاں ختم ہوں
اس موقعہ پر فیض مرحوم کی ایک نظم جو بعد مں موصول ہوئ نقل کر رہا ہوں جناب اروق سلود سے شکریہ کے ساتھ
اے نئے سال بتا تجھ میں نیاپن کیا ہے
ہر طرف خلق نے کیوں شور مچا رکھا ہے
روشنی دن کی وہی تاروں بھری رات وہی
آج ہم کو نظر آتی ہے رہ اک بات وہی
آسماں بدلا ہے افسوس نہ بدلی ہے زمیں
ایک ہندسے کا بدلنا کوئجدّت تو نہیں
اگلے برسوں کی طرح ہوں گے قرینے تیرے
کسکو معلوم نہیں بارہ مہینے تیرے
جنوری فروری اور مارچ میں ہوگی سردی
ور اپریل مئ جون میں ہوگی گرمی
تو نیا ہے تو دکھا صبح نئ شام نئ
ورنہ ان آنکھوں نے دیکھے ہیں نئے سال کئ
بےسبب دیتے ہیں کیوں لوگ مبارکبادیں
کیا سبھی بھول گئےوقت کی کڑوی یادیں
تیری آمد سے گھٹی عمر جہاں سے سب کی
فیض نے لکھی ہے یہ نظم نرالے ڈھب کی
Please visit my English blog at Saugoree
No comments:
Post a Comment