Wednesday, January 13, 2016

چند احساسات

ہر انسان کی زندگی میں ہر خواہش پوری نہیں ہوتی تو چند رہ جاتی ہیں چند احساس دلاتی ہیں اور چند  ذہن کے کسی کونے میں چھپ جاتی ہیں
میں کوئ بہت بڑا لکھاری نہیں  اور نہ ہی بڑا عالم فاضل لیکن علمی بحث  میں حصہ لینا اچھا سمجھتا ہوں اور شوق بھی ہےی
 اس کے لئے ضروری ہے کہ میں ایسےہم نشین ڈھوندڈ رکھوں  جن سے تبادلہ خیالات کر کے کسی حد تک ذہنی تشنگی کا مداوا ہو سکے اب جو میری مشکلات ہیں ایسے کام کرنے میں مانع ثابت ہو رہی ہیں اب یہی  میری قوت سامعہ کو لے لیں میں کوئ معمولی گفتگو کرنے سے بھی قاصر ہوں بڑھاپے نے مزید اس مشکل میں اضافہ کردیا ہے اور پھر یہ بھی کہ پچاس برس کی  سماعی کمزوری سے میری گویائ بھی وہ نہیں رہی جو پچاس برس پہلے تھی اور چونکہ میرا دائرہءمیل جول بہت چھوٹا ہو گیا ہے تو زیادہ وقت ٹی وی یا کمپیوٹر سے استفادہ میں ہی گزرتا ہے چنانچہ یہ احساس ہوا ہے کہ بلاگستان میں  ہی ایسے حضرات سے رابطہ رکھوں ان مین سے ایک صاحب سے ملاقات بھی ہوئ یعنی جناب افتخار اجمل بھوپال صاحب دوسرے ہیں "مسٹک" اور ان کے جواب دہندگان میں ایک 'بیانڈ' اور ایک مہناز ہیں جن کو پڑھ کر دل خوش ہو جاتا ہے علاوہ ازیں بیٹی
شبانہ کا بلاگ بھی خوش کرتا ہے ماشا اللہ خوب لکھتی ہے
مسٹک صاحب سے ای میل پر بھی رابطہ ہے یعنی ان کے نام سے بھی واقف ہوں ان کا ایک لفظ مجھے بہت پسند آیا تھا جس کا اردو ترجمہ نہیں کر سکا  وہ ہے 'انٹلیکچول ڈسلیکسیا'           "Intellectual dyslexia"    
 ہر ماہ "قران کے تناظر میں کوئ ٹاپک لے لیتے ہیں اور چند احباب  خصوصا' رٹائر ہوئے ہوئے بیٹھ جاتے ہیں اچھی بحث رہتی ہے وہاں بھی دو اصحاب ایسے ہیں جنھیں سن کر  دل کو خوشی ہوتی ہے جناب خاور  اور شمیم الرحمان  یہ دونوں اپنے ما فی الضمیر کو نہایت پر اثر الفاظ میں بیان کرتے ہیں

Please visit my English blog at Saugoree

No comments:

Post a Comment