آج سے ۶۹ برس پہلے بھی ایسا دن تھا
وہ پندرہ اگست ۱۹۴۷تھا اور جمعہ الوداع تھا رمضان شریف کی ستایسویں رات بھی تھی نوزائیدہ ملک پاکستان کا پہلا روز اور ایسا مبارک دن مجھے کبھی نہیں بھولےگا محض ہائ سکول کا طالب علم تھا مگر سوچ رہا تھا کہ آللہ تعالےا نے ہمیں یہ ملک ایسے روز عطا فرمایا ہے بڑی حکمتیں ہون گی اور ابھی وہ نعرے--پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ - اور - جاتی ہے تو جائے جان لے کے رہیں گے پاکستان-- لگاتے ہوئے جوش و خروش میرا گلا یاد کر رہا تھا سارے نئے ملک میں پاکستان کی سلامتی کی دعائیں مانگی گئ تھین
یہ سب کچھ اب بھی سوچتا ہوں مگر یہ بھی دیکھ رہا ہوں کہ نہ وہ نعرہ کسی کو یاد ہے پاکستان میں اور نہ ہی وہ جوش و خروش رہ گیا ہے میں اس وقت اپنے مسلمان ہونے پہ فخر کرتا تھا اور سینہ تان کے کہتا تھا کہ میں پاکستانی ہوں
آج بھی میں کہتا ہوں کہ میں پاکستانی ہوں مگر سینہ نہیں تانا جاتا بلکہ سر جھکا کے کہتا ہوں
ہائے میرا پاکستان تیرے خود غرض لیڈروں نے تیرے ساتھ کیا سلوک کر ڈالا ہے
Please visit my English blog at Saugoree
No comments:
Post a Comment