ساگر سے کوٹلہ تک کا سفر بذریعہ ریل گاڑی لاری یعنی بس اور تانگہ وغیرہ
مئ کا مہینہ تھا گرمی شروع ہو چکی تھی میں نے چھٹی جماعت کا امتحان پاس کر لیا تھا میاں جی {میرے والد مرحوم}اور
ککّاجی کے ساتھ ریل گاڑی کا تین دن کا سفر تھا چنانچہ پہلی رات ھم دہلی میں کہیں رکے تھے اور دوسری صبح پھر ریل میں {یاد رھے کہ ھمارے والد مرحوم گاندھی جی کے نقش قدم پر چلتے ھوئے ھمیشہ تیسرے درجہ میں سفر کرتے تھے, مگر اس وقت ھم دس یا گیارہ برس کی عمر میں نئے شہر, نئی جگہ وغیرہ دیکھنے کے لیئے سفر کی ہر صعودت برداشت کر سکتے تھے}سوار ہوئےاور صبح ابھی اندھیرا ہی تھا کہ گجرات کے اسٹیشن پر اتر کر بسوں کے اڈے پہ آئَے وھان ھمیں ایک بڑے سے گلاس میں دودھ یا لسّی پینے کو دی گئِ اتنا بڑا گلاس ہم نے پہلی دفعہ دیکھا تھا سورج نکلنے پر وہ بس چلی اور شہر گجرات سے نکل کر ایک دوگائون گزرنے کے بعرایک برساتی نالے کے کنارے ٹھر گئ جس کا نام بھنڈر ھے اور اسے دواڑا بھی کہتے ھیں نالےمیں پانی تو زیادہ نیں تھا مگر ریت ایسی تھی کہ سواریوں سمیت گاڑی کو اس میں سے بغیر پھںسے نکال لے جانا مشکل تھا تو ساری سواریاں اتار دی گئیں اور ھم نے نالہ پیدل پار کیا دوسری طرف
گاڑی پہںچ چکی تھی ھم پھر بس میں بیٹھے اور بس کوٹلہ پہنچنے پہلے مختلف گاءوں میں سواریاں اتارتی ہوئ چلتی رہی اس وجہ سے یہ ۱۹ میل کا رستہ ایک گھنٹہ یا اس سے بھی زیادہ مین طے ھوتاتھا اس دن بارش کی وجہ سے تین چار گھنٹے کا-اس وقت گجرات میں جی پی ایس رcکوٹلہ کے درمیان "گجرات پنجاب بس سروس" کی چار بسیں آیا جایا کرتی تھیں اس کے علاوہ اور کوءی دوسری سروس کمپنی نہیں تھی۔ کوٹلہ کا نام اسی طرح لکھ جاتا تھا جیسے اوپر لکھا ھے اور ارب علی خاں بھی اس علاقے میں کئ اور کوٹلے بھی تھے اس وجہ سے کوٹلہ کے ساتھ یہ لکھنا لازمی تھا کئ لوگ اس کو -کوٹلہ ککرالی- بھی کہتے تھے ککرالی ایک اور گائوں تھا جو ایک میل دور تھا ۔ اس وقت وھاں زیادہ دوکانیں تھیں، تھانہ بھی تھا اور ایک مڈل سکول تھا چنانچہ ککرالی اس سے بڑا گائوں سمجھا جاتا تھاوقت کے ساتھ اب حیثیت الٹ چکی ھے ککرالی چھوٹا اور کوٹلہ اب بڑا قصبہ بن گیا ھےبلکہ بازار اور بینک وغیرہ دیکھیں تو اسے اب شہر ھی ماننا چاہیے
بس سے اترنے پر مجھے ابھی تک یاد ہے ذرینہ عمر چھ برس- اڈے پہ آئ اور گود میں اجمل- عمر تین برس- کو اٹھایا ہوا تھا
Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/ and my Hindi blog at http://wahajunana.blogspot.com/
salam
ReplyDeletei am zafar iqbal, doctor (neurosurgeon) in karachi born in chak kamala near karianwala, dist gujrat in dec 1963.
your blog attracted me a lot. from where you shifted to kotla and why you setteled in the remote area of kotla? was your father a teacher?
do you remember anything about chak kamala of that days?
zafariqbaldr@gmail.com