Monday, December 7, 2009

پنجابی اردو

گاءوں میں ماسٹر لوگ جو آخر پنجابی ہی تو تھے جب اردو بولتے تو نہ صرف یہ کہ لہجہ پنجابی ہوتا لفظ کبھی بدل جاتا تھاایک ماسٹرنی نے آسٹریلیا کو آس-ڑیلیا پڑھا ڈالا۔ خیر میرے آنے سے ماسٹرون کو آسانی ہو گئ لفظ کا صحیح اردو تلفّظ مجھ سے پوچھ لیتے۔ چنانچہ جب انسپیکٹر صحب کی آمد کی تیّاری ہوئ تو مجھے ایک نظم اردو کی کتاب سے پڑھنے کا کہا گیا۔ کسی نے یہ بقراط سے جا کے پوچھا
مرض تیرے نزدیک مہلک ھیں کیا کیا
مرض اس جہاں میں نہیں کوئ ایسا
کہ جس کی دوا حق نے کی ہو نہ پیدا
میٹرک میں ہوءے تو ایک مجلس اردو ادب کی بناءی گئ کہ اس وقت تک بچّے زیادہ اردو سمجھنے لگے تھے ہائ ہونے پر سکول کی عمارت تو وہی رہی مگر اسمیں خاصی تبدیلیاں پیدا کی گئیں مثلا" دیواروں پہ اچھے اچھے اشعار لکھے گئے اور انگریزی کے بھی بہت سےمشہور فقرے لکھے گئے انگریزی میں اور میرے ساتھ دوسرے لڑکوں نے لکھی حروف بنانے کے ٹمپلیٹ سے بناءے تھے کمروں کے باہر والی دیوار پر سیمنٹ سے بورڈ بنادئے گئے جن پر لکھا جاتا۔ کلاس میں بنچ نہیں تھے اور ٹاٹ بھی نہیں تھے آٹھوین اور پھر دسویں جماعت کا وہی کمرا تھا لڑکے نا صرف اپنا بستہ بلکہ ایک بوری یا ٹاٹ کا ٹکڑا بھی ساتھ لاتے کمروں کی صفائ کے لیئے لڑکوں کی باری لگائ تھی ماسٹر صاحب کے لئے کرسی تھی
ہندوستان میں دو دعائں سکول کے شروع کرنے سے پہلے پڑھی جاتی تھیں پنجاب میں چوںکہ مسلمانوں کی آبادی زیادہ تھی تو ایک ہی {مسلمانوں والی} پڑھی جاتی
ارض و سما میں دیکھی جلوہ نمائ تیری--- تابع ھے تیرے مولا ساری خدائ تیری
نہ کسی ہندو نے نہ کسی سکھ نے کوئ اعتراض کیا تھاوہ ایسا زمانہ تھا جب کیا ھندو کیا مسلمان سب ایک ھی چیز چاہتے تھے
انگریزوں سے آزادی
پھر آزاد ہو کر لوگوں میں وہ بات نہیں رھی تھی میں ھندو سماج سکھوں کی باتوں سے سب سے اچھی طرح واقف ہوں اور پاکستان مسلمانوں کی تھذیب اور اسلام کی روایات کے تحفّظ کے لئے ضروری سمجھتا ہوں مگر کبھی کبھی اور خصوصا" آجکل زیدہ سوچتا ہوں کہ اگر علّا مہ اقبال نے اور قاءد اعظم نے یہ سوال نہ اٹھایا ہوتا تو ھندوستان کی فضا آج کیسی ہوتی در اصل جب انگریزوں نے ہندوستانیوں کو ایک انٹیرم گورنمنٹ بنانے کی اجازت دی تھی تو موتی لال نہرو نے مسلمانوں کو بلکل نظر انداز کرتے پوئے کیبنٹ کی تشکیل دی اور اس وقت یہ مکمّل طور پر ظاھر ھو گیا کہ انگریزوں کے جانے کے بعد مسلمانوں کو کس طرح حکومت سےنکال دیا جائگا اور اسی کے نتیجے میں علّامہ کوئ اور حل سوچ نھیں سکتے تھے حالاںکہ اس سے دس برس پہلے محمّد علی جناح نے جو مشورہ دیا تھا صوبائ حکومےوں جن کی آبادی زیادہ ہو ان کو حکومت کے خاص اختیارات دئے جائیں اس وقت وہ کانگرس کے بڑے لیڈر تھے اور گاںدھی جی کا بس صرف ظہور ہوا تھا لیکن انکے اس بہت پریکٹیکل مشورہ کو بھی بلکل نظر انداز کر دیا گیا
میں اسی لئے کہتا ہوں کہ پاکستان ہندوءوں نے بنایا ھے یا بنوایا ھے
آپ کو مجھ سے اختلاف ہو تو مجھے کوئ اعتراض نہیں ہوگا

Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com and my Hindi blog at http://wahajunana.blogspot.com/

2 comments:

  1. I strongly believed Nehru created Pakistan for his own political ambitions as he knew in All India he will not sustain in front of other big leaders - he started whole partition game by rejection Jinaah's 14 point in 1929

    ReplyDelete
  2. میں اکثر یہی سوچتا ھوں کہ اتنے بڑے بڑے فیصلوں میں کس قدر چھوٹی اور حقیر سی باتوں کو دخل ہے انسان کتنا چھوٹا ھے اور اسکی سوچ کتنی محدود ھے

    ReplyDelete