پہلے تو اللہ تعالی ا نے سیدھا سا حکم دیا کہ اپنا ترکہ وراثت کے حقدار رشتہ داروں میں باںٹو مگر پھر اللہ نے خود قریبی لوگوں کے حصے بیان کر دئے کہ انسان اپنی مرضی میں حق کا خیال نہیں رکھتا چنانچہ بیوی بچّوں وغیرہ کے حصوں کا الگ حکم رکھ دیا
اس کے باوجود لوگ اپنے بچوّں کو "عاق" کر دیتے ہیں اور سمجھتے ھیں کہ کہ اس طرح بچّے کو اس کی جائداد میں سے کچھ نہیں ملے گا لیکن یہ دنیاوی قانون اللہ کے قانون کو نہیں مٹا سکتا اور اگر اس کا ترکہ ہے تو اس میں "عاق" کیا ہوا بچہ اپنا حق رکھتا ہے اگر اسے اس کا حق نہ دیا گیا تو نہ دینے والے گنہگار ھوں گے اور قیامت کے روز وھ اپنا حق مانگے گا اور اللہ اسے دلوائے گا
Please visit my English blog at http://saugoree.blogspot.com/ and my Hindi blog at http://wahajunana.blogspot.com/
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment