میں ساتویں جماعت میں پنجاب آیا تو ایک مڈل سکول میں داخل ہوا ڈی بی مڈل سکول ککرالی
ھیڈ ماسٹر اس وقت ماسٹر نذیر احمد تھے وہ انگریزی پڑھاتے تھے گائوں کے پنجابی لڑکوں کو انگریزی کی گریمر سمجھانی جوئے شیر لانے کے برابر ہے انھوں نے ایک ایسی گردان بنائ تھی جس سے انگریزی کے فعل اور اس کے صحیح استعمال کو سیکھا جا سکے لفظ 'گو' لیا گیا تھا بمعنی جانا
اب سنئے--گردان آئ گو- آی ڈو ناٹ گو- ڈو آئ گو- وھائ ڈو آئ گو
اس سے ان بچوں کو ورب بنانے میں آسانی ھو جاتی ہے ورنہ وہ بھلا کیسے بول پاتے یا سمجھ پاتے کہ "ڈو" کیس لئے لگانا پڑتا ہے بہر کیف مجھے آسانی تھی کیوںکہ جسقدر محنت سے ان کو انگریزی سکھائ جاتی تھی مجھے کلاس کے علاوہ کچھ اور نہیں کرنا پڑتا تھا اور میری انگریزی ان سب بچوں سے اچھی تھی ماسٹر نذیر نے مجھے ایک روز اپنے دفتر میں بلایا اور پوچھا
"نماز آتی ہے؟
جواب دیا- جی ہاں-تو اس پر ماسٹر صاحب نے کہا' بھول جائو' اب میں پریشان ہو کر ان کا مونھ دیکھنے لگا مجھے مذبذب پایا تو فرمانے لگے
"اگر نہیں بھولنا چاہتے تو پڑھا کرو
اور مجھ پر جیسے گھڑوں پانی پڑگیا ایک اور بات سناتا چلوں جو پنجاب کے گائوں کی خاص تہذیب سے تعلق رکھتی ہے اس روز کچھ ٹھنڈا موسم تھا ماسٹر نذیر کو مولیاں کھانے کا شوق تھا تو ایک لڑکے سے کہا
"اوئے فلانے- یہ لے دو پیسے اور میرے لئے مولی لا
ابھی وہ لڑکا اپنا بستہ باندھ رہا تھا کہ کتابیں ٹھیک سے رکھ کر جائے تو ماسٹر جی نے ذرا تیز آواز میں کہا- خالص پنجابی
اوئے آگیا ایں؟
میں یہ سن کر بہت پریشان ہوا بھلا یہ کیا بات ہوئ ابھی وہ جانے کی تیاری کررہا ہے اور اسے کہا جا رہا ہے 'کیاتم واپس آگئے؟
/ پھر مجھے سمجھ آیا کہ یہ طریقہ ہے اس بات کو کہنے کا کہ جلد جا ابھی تک یہ کیا کر راہا ہے
ھیڈ ماسٹر اس وقت ماسٹر نذیر احمد تھے وہ انگریزی پڑھاتے تھے گائوں کے پنجابی لڑکوں کو انگریزی کی گریمر سمجھانی جوئے شیر لانے کے برابر ہے انھوں نے ایک ایسی گردان بنائ تھی جس سے انگریزی کے فعل اور اس کے صحیح استعمال کو سیکھا جا سکے لفظ 'گو' لیا گیا تھا بمعنی جانا
اب سنئے--گردان آئ گو- آی ڈو ناٹ گو- ڈو آئ گو- وھائ ڈو آئ گو
اس سے ان بچوں کو ورب بنانے میں آسانی ھو جاتی ہے ورنہ وہ بھلا کیسے بول پاتے یا سمجھ پاتے کہ "ڈو" کیس لئے لگانا پڑتا ہے بہر کیف مجھے آسانی تھی کیوںکہ جسقدر محنت سے ان کو انگریزی سکھائ جاتی تھی مجھے کلاس کے علاوہ کچھ اور نہیں کرنا پڑتا تھا اور میری انگریزی ان سب بچوں سے اچھی تھی ماسٹر نذیر نے مجھے ایک روز اپنے دفتر میں بلایا اور پوچھا
"نماز آتی ہے؟
جواب دیا- جی ہاں-تو اس پر ماسٹر صاحب نے کہا' بھول جائو' اب میں پریشان ہو کر ان کا مونھ دیکھنے لگا مجھے مذبذب پایا تو فرمانے لگے
"اگر نہیں بھولنا چاہتے تو پڑھا کرو
اور مجھ پر جیسے گھڑوں پانی پڑگیا ایک اور بات سناتا چلوں جو پنجاب کے گائوں کی خاص تہذیب سے تعلق رکھتی ہے اس روز کچھ ٹھنڈا موسم تھا ماسٹر نذیر کو مولیاں کھانے کا شوق تھا تو ایک لڑکے سے کہا
"اوئے فلانے- یہ لے دو پیسے اور میرے لئے مولی لا
ابھی وہ لڑکا اپنا بستہ باندھ رہا تھا کہ کتابیں ٹھیک سے رکھ کر جائے تو ماسٹر جی نے ذرا تیز آواز میں کہا- خالص پنجابی
اوئے آگیا ایں؟
میں یہ سن کر بہت پریشان ہوا بھلا یہ کیا بات ہوئ ابھی وہ جانے کی تیاری کررہا ہے اور اسے کہا جا رہا ہے 'کیاتم واپس آگئے؟
/ پھر مجھے سمجھ آیا کہ یہ طریقہ ہے اس بات کو کہنے کا کہ جلد جا ابھی تک یہ کیا کر راہا ہے
No comments:
Post a Comment